Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں لگ رہا ہے جیسے گماں ٹوٹنے کو ہے

عبید الرحمان

یوں لگ رہا ہے جیسے گماں ٹوٹنے کو ہے

عبید الرحمان

MORE BYعبید الرحمان

    یوں لگ رہا ہے جیسے گماں ٹوٹنے کو ہے

    یعنی حقیقتوں کا جہاں ٹوٹنے کو ہے

    خواب و خیال و فکر کی رعنائیاں لیے

    کاغذ پہ میرا حرف بیاں ٹوٹنے کو ہے

    جب اس کے بعد دائمی اک گھر ہے منتظر

    کیا غم جو عارضی سا مکاں ٹوٹنے کو ہے

    جو فیصلہ ہوا ہے عدالت میں حق طرف

    حیران عقل ہے یہ زباں ٹوٹنے کو ہے

    پڑھ کر جدید شاعری یہ فائدہ ہوا

    اسلوب اپنا اپنا بیاں ٹوٹنے کو ہے

    دیکھو کنارے اپنے سنبھالے رہو میاں

    جاری جو ہے یہ سیل رواں ٹوٹنے کو ہے

    اب کون ہوگا اپنے نشانے کی زد پہ یاں

    اب تیر کیا کریں گے کماں ٹوٹنے کو ہے

    اب اس کو ایسے چھوڑنا اچھا نہیں میاں

    کچھ ہو خیال پیر مغاں ٹوٹنے کو ہے

    برداشت کی بھی کوئی تو حد ہوتی ہے عبیدؔ

    اب اس سے آگے بند فغاں ٹوٹنے کو ہے

    مأخذ :
    • کتاب : سخن دریا (Pg. 80)
    • Author : عبید الرحمن
    • مطبع : عرشیہ پبلی کیشن

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے