یوں لگ رہا ہے میں بھی سمجھ دار ہو گئی
یوں لگ رہا ہے میں بھی سمجھ دار ہو گئی
صحرا میں آندھیوں کی طرف دار ہو گئی
دل کی زمیں نے معرکہ جھیلا نہ تھا کبھی
دھڑکن سحر سے پہلے عزادار ہو گئی
آواز دے کے روکنا چاہا اسے مگر
میں بد نصیب آج ہی خوددار ہو گئی
داغ جگر سے آنکھ کا کاجل بنا دیا
میں اپنی داستاں کی اداکار ہو گئی
دار و رسن سے رابطہ میرا نہ تھا مگر
کیا کیجئے کہ موت وفادار ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.