یوں لگا دیکھ کے جیسے کوئی اپنا آیا
یوں لگا دیکھ کے جیسے کوئی اپنا آیا
تھی نگاہوں میں جو صورت کوئی ویسا آیا
دن گزارے تو بہت کاٹ دیئے ماہ و سال
اپنے گھر میں نہ کوئی آپ کے جیسا آیا
ایسا ماحول کہ پل بھر نہ جہاں رک پائے
کیا کبھی آپ کو اس طرح بھی جینا آیا
جو کیا ہم نے وہ سب تم نے بھلایا کیسے
اتنے احسانوں کا بدلہ نہ چکانا آیا
زندگی کاٹ دی خود اپنی ہی تعریفوں میں
دوسرا کیا ہے سمجھنا بھی نہ اتنا آیا
ترش روئی سے ملا آپ کو کیا کیا اب تک
آپ کو یہ بھی تو اب تک نہ سمجھنا آیا
ہے خدا ایک تو پھر کس کی پرستش کرتے
دوسرا نام وصیہؔ کو نہ جپنا آیا
- کتاب : Dana Dana Khirman (Pg. 38)
- Author : Fatima wasia Jaisi
- مطبع : Fatima wasia Jaisi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.