یوں لگے درد کی اس دل سے شناسائی ہے
یوں لگے درد کی اس دل سے شناسائی ہے
موسم غم کی تبھی تو یہ لہر آئی ہے
توڑ کر رشتہ یوں الزام لگانے والے
بے وفا میں ہوں اگر تو بھی تو ہرجائی ہے
چاند نکلا نہیں تو بھی نہیں دکھتا اب تو
رات ہے میں ہوں اندھیرا ہے یے تنہائی ہے
راز تیرے جو چھپاؤں تو یہ دم گھٹتا ہے
بات کہہ دوں جو زمانے سے تو رسوائی ہے
جان لے کر وو گیا پھر بھی سچنؔ زندہ ہوں
بات معمولی نہیں اس کی مسیحائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.