Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں لوگ چونک چونک کر انگلی اٹھائے ہیں

نازش پرتاپ گڑھی

یوں لوگ چونک چونک کر انگلی اٹھائے ہیں

نازش پرتاپ گڑھی

MORE BYنازش پرتاپ گڑھی

    یوں لوگ چونک چونک کر انگلی اٹھائے ہیں

    جیسے ہم آج پہلے پہل مسکرائے ہیں

    اکثر کھلی فضاؤں میں بھی سنسنائے ہیں

    ہم پر ہمارے گھر نے وہ پتھر چلائے ہیں

    اے موج گل ادھر کا ابھی رخ نہ کیجیو

    کچھ لوگ تازہ تازہ بیاباں میں آئے ہیں

    محرومیوں کے زہر سے ہم کب کے مر چکے

    یہ تو اب اپنے جسم کا لاشہ اٹھائے ہیں

    ہاں ہم کو اعتراف ہے اس کا کہ زیست کو

    آداب ہم نے جرم وفا کے سکھائے ہیں

    دوڑے ہیں لوگ سنگ تغافل لئے ہوئے

    ہم جب بھی اپنے شہر کے نزدیک آئے ہیں

    فرصت کہاں نصیب قیام و قرار کی

    ہم لوگ وقت شام درختوں کے سائے ہیں

    اس درجہ بھیڑ اتنی گھٹن ہے کہ الاماں

    یادوں کا شہر چھوڑ کے ہم بھاگ آئے ہیں

    ویرانۂ خیال کی وحشت نہ کم ہوئی

    حالانکہ بات بات پہ ہم مسکرائے ہیں

    چہرے پہ پڑ رہی ہے تری بے رخی کی دھوپ

    سینے میں ہر طرف تری یادوں کے سائے ہیں

    رفتار زندگی ہے کہ مانگے ہے بجلیاں

    ہم ہیں کہ بے حسی کو گلے سے لگائے ہیں

    یاروں کو حال وادئ غربت کا کیا لکھیں

    محسوس ہو رہا ہے ہم اپنے گھر آئے ہیں

    ضبط غم حیات بھی جن کو نہ پی سکا

    نازشؔ وہ اشک ہم نے غزل میں چھپائے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نازش پرتاپ گڑھی

    نازش پرتاپ گڑھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے