یوں میرا اشک بہانا بھی اک بہانہ لگا
یوں میرا اشک بہانا بھی اک بہانہ لگا
کہ میرا سچ تو اسے جھوٹ کا فسانہ لگا
وہ اک قدم پہ ہی آنکھوں سے ہو گیا اوجھل
میں جست بھر کے اڑا اور مجھے زمانہ لگا
مجھے نہ رو یہ خسارہ نہیں کچھ اور ہے دوست
سواد عشق میں میں کیا مرا گھرانا لگا
وہ اب مزار پہ بیٹھا ہوا ہے میرے لیے
اسے کہو مجھے جینے کی بد دعا نہ لگا
وہ آئنہ تھا کہ اک زور دار قہقہہ تھا
مجھے تو پہلی نظر میں ہی میں دوانہ لگا
وہ دوسروں کی نظر میں غلط سہی محبوبؔ
بری نظر سے بھی دیکھا ہے تو برا نہ لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.