Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں نہ کوئی تری محفل میں پریشاں ہو جائے

عرش صدیقی

یوں نہ کوئی تری محفل میں پریشاں ہو جائے

عرش صدیقی

MORE BYعرش صدیقی

    یوں نہ کوئی تری محفل میں پریشاں ہو جائے

    جیسے آواز صبا دشت میں حیراں ہو جائے

    منتظر ہیں مری آہٹ کی بلائیں کتنی

    ایک مشکل تو نہیں ہے کہ جو آساں ہو جائے

    چاک دامن ہی زمانے سے نہیں ہوتا رفو

    اور اگر سینہ کبھی چاک گریباں ہو جائے

    پیچ در پیچ ہے یوں سلسلۂ زلف حیات

    ہاتھ لگتے ہی جو کچھ اور بھی پیچاں ہو جائے

    داغ دل جلنے لگے بجھ گئی ہر شمع طرب

    یوں ہے تو یوں ہی سہی گھر میں چراغاں ہو جائے

    مجھ پہ قدغن ہے کہ میں بزم میں خاموش رہوں

    اور خموشی ہی جو رسوائی کا ساماں ہو جائے

    نشتر شوق کے ہاتھوں گل صد برگ ہے دل

    خوب ہو اب جو یہ نذر دم‌ طوفاں ہو جائے

    کیوں نہ پھر جلنے لگیں رشک سے ویرانہ و دشت

    شہر جب دل کی نگاہوں میں بیاباں ہو جائے

    دل کو سودا ہے رہے رنگ شفق پیش نظر

    غم کو اک طور تو بہلانے کا ساماں ہو جائے

    روشنی شام کی سن پائے نہ آوازۂ شب

    مہر زرتاب کا آفاق سے پیماں ہو جائے

    بات اس آنکھ میں پوشیدہ ہے وہ عرشؔ کہ جو

    لب سے نکلے تو مرے سینے پہ پیکاں ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے