یوں نہ مجھ کو پیار سے للہ دیکھو بار بار
یوں نہ مجھ کو پیار سے للہ دیکھو بار بار
یہ ادا تو اور بھی کرتی ہیں دل کو بے قرار
وعدہ کر کے بھی نہ تم آؤ تمہارا اختیار
ہم کریں گے رات دن پھر بھی تمہارا انتظار
گفتگو میٹھی دلوں میں بغض نیت میں فساد
کیجیے کیا خاک دنیا میں کسی کا اعتبار
لو خدا حافظ مرے ہوش و خرد کا دوستو
پھول پھر کھلنے لگے پھر آ گئی فصل بہار
ہم تو جب جانیں کہ کام آئے مصیبت میں کوئی
ورنہ یوں کہنے کو دنیا میں ہیں لاکھوں جاں نثار
چند روزہ آدمی کی زندگی کا ہم نشیں
کوئی بھی پہلو نظر آیا نہ مجھ کو پائیدار
ہم تو اکثر خون روئے ہیں جوانی میں نریشؔ
اور ہوں گے جن کے ہے عہد جوانی سازگار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.