یوں نہیں ہے کہ تری بات پہ بگڑے ہوئے ہیں
یوں نہیں ہے کہ تری بات پہ بگڑے ہوئے ہیں
ہم تو مجبورئ حالات پہ بگڑے ہوئے ہیں
کچھ مرے پیار نہ کرنے پہ بھی ناراض ہیں وہ
کچھ زمانے کی خرافات پہ بگڑے ہوئے ہیں
دل کا پکا ہوں مگر مجھ سے محبت نہ کرو
نقش جتنے ہیں مرے ہات پہ بگڑے ہوئے ہیں
نام تک بھی مرا معلوم نہیں ہے جن کو
کیا ہوا ہے کہ مری ذات پہ بگڑے ہوئے ہیں
ان سے پوچھے کوئی ہر شے پہ بگڑنے کا مزہ
دن پہ غصہ ہیں کبھی رات پہ بگڑے ہوئے ہیں
چند افراد کے بے رنگ نظریے کاظمؔ
میرے رنگین خیالات پہ بگڑے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.