Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں پابند سلاسل ہو کر کون پھرے بازاروں میں

اسرار زیدی

یوں پابند سلاسل ہو کر کون پھرے بازاروں میں

اسرار زیدی

MORE BYاسرار زیدی

    یوں پابند سلاسل ہو کر کون پھرے بازاروں میں

    خود ہی قید نہ ہو جائیں کیوں اپنی ہی دیواروں میں

    رات کے لمحوں کی سنگینی دل کو ڈستی رہتی ہے

    جسم سلگتا رہتا ہے تنہائی کے انگاروں میں

    روشنیوں کے شہر اندھیروں کے جادو میں ڈوب گئے

    بجھنے لگی ہو نور کی مشعل جیسے چاند ستاروں میں

    درد کے تپتے صحرا میں اک آبلہ پا سر گرداں ہے

    تم کو کیا تم جشن مناؤ خوشیوں کے گہواروں میں

    میں کوئی سقراط نہ تھا جو زہر کا پیالہ پی جاتا

    میں خود کیسے ڈوب سکوں گا اپنے لہو کی دھاروں میں

    شہر کی راہیں رقص کناں ہیں رنگ فضا میں بکھرا ہے

    کتنے چہرے سجے ہوئے ہیں ان چمکیلی کاروں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے