Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں قتل عام نوع بشر کر دیا گیا

سید ضمیر جعفری

یوں قتل عام نوع بشر کر دیا گیا

سید ضمیر جعفری

MORE BYسید ضمیر جعفری

    یوں قتل عام نوع بشر کر دیا گیا

    راسخ طبیعتوں ہی میں ڈر کر دیا گیا

    تاریخ سرخ رو ہے انہیں حادثات سے

    جن حادثوں سے قطع نظر کر دیا گیا

    اس ڈر سے جاگ اٹھے نہ کہیں راستے کی چاپ

    کچھ قافلوں کو شہر بدر کر دیا گیا

    سر دوش پر رہا نہ رہا لیکن آخرش

    یہ معرکۂ سخت بھی سر کر دیا گیا

    مقصود تو تھا حسن طلوع و غروب کا

    پردہ میان شام و سحر کر دیا گیا

    الفاظ دل کی آگ سے محروم ہو گئے

    جب شاعری کو صرف ہنر کر دیا گیا

    کچھ پتھروں میں قید رہے عمر بھر ضمیرؔ

    تھی قبر اصل میں جسے گھر کر دیا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے