یوں سماعت کو سزا دی گئی ہے
یوں سماعت کو سزا دی گئی ہے
خامشی اور بڑھا دی گئی ہے
سامنے رکھ کے تری تصویریں
بھوکی نظروں کو غذا دی گئی ہے
اپنی تنہائی گھٹانے کے لئے
گھر میں چڑیوں کو جگہ دی گئی ہے
ضد پہ بیٹھی ہے کہ یاد آئے گی
ایک صورت جو بھلا دی گئی ہے
بات جو اپنے تلک رکھنی تھی
ساری دنیا کو بتا دی گئی ہے
دھیان رکھنا کہ ہوا لگ نہ سکے
آگ ویسے تو بجھا دی گئی ہے
اب فقط ریت بچی ہے مجھ میں
جو ندی تھی وہ سکھا دی گئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.