Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں صبح دکھائیں گے ہم رات کے ماروں کو

شمامہ افق

یوں صبح دکھائیں گے ہم رات کے ماروں کو

شمامہ افق

MORE BYشمامہ افق

    یوں صبح دکھائیں گے ہم رات کے ماروں کو

    ٹانکیں گے دوپٹے پر ٹوٹے ہوئے تاروں کو

    آنکھیں ہی نہیں پہلے منظر بھی نیا دینا

    پھر ریت سے الجھانا ان خواب سواروں کو

    محراب سے دل اندر گونجی ہے محبت پھر

    دروازہ نہ کھولا تو ڈھائے گی مناروں کو

    تا حد نظر ہے اب تا حد نظر پانی

    طوفان کی آمد اب توڑے گی کناروں کو

    اک کونج سسکتی ہے مٹی میں دبائے چونچ

    جب شام کو تکتی ہے لوٹی ہوئی ڈاروں کو

    آ جائے ہمارا نام اس شخص کے ہونٹوں پر

    اب آگ لگے سارے خاموش اشاروں کو

    کس سمت سے آئے تھے کس سمت گئے ہوں گے

    تم نے بھی نہیں دیکھا ان ناقہ سواروں کو

    کاسے میں تصور کے اک عکس غنیمت ہے

    خالی نہیں لوٹایا بلقیس نے یاروں کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے