یوں تصور میں ترا حسن نظر آتا ہے
جیسے درپن میں کوئی عکس جھلک جاتا ہے
ایک مدت سے ہے گو ترک تعلق پھر بھی
دل کو اک جذبۂ بے نام سا تڑپتا ہے
گہرے ہو جاتے ہیں جس وقت اندھیرے غم کے
تیری بکھری ہوئی زلفوں کا خیال آتا ہے
کتنے دلچسپ ہیں آزار محبت اے دوست
پھول کھلتے ہیں تو دل اور بھی گھبراتا ہے
رہ گئے بجھ کے محبت بھری یادوں کے چراغ
روشنی دل میں کوئی پھر بھی کیے جاتا ہے
ایک خاموش اداسی کا ہے عالم طاری
کون خوابوں میں دبے پاؤں چلا آتا ہے
راجؔ آتا ہے کبھی پیار میں ایسا بھی مقام
ایک دل روتا ہے اور سارا جہاں گاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.