یوں ترے شہر سے ہم یار چلے آتے ہیں
یوں ترے شہر سے ہم یار چلے آتے ہیں
جیسے کعبے سے گنہ گار چلے آتے ہیں
عشق میں قیس نے صحراؤں کو چھانا ہوگا
ہم وہ مجنوں ہیں جو بازار چلے آتے ہیں
رات بھر تم بھی اداسی کا سبب بنتے ہو
دن نکلتا ہے تو اخبار چلے آتے ہیں
یہ ترے شہر کی رسوائی نہیں تو کیا ہے
ہم ترے شہر سے بیمار چلے آتے ہیں
وہ بلاتا ہے جسے پیار سے اپنی جانب
میں تو پاگل ہوں سمجھ دار چلے آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.