یوں تری بزم میں کیا نہیں
شکر صد شکر دنیا نہیں
تو نہیں تو تری یاد ہے
ہم اکیلے ہیں تنہا نہیں
درد دل کا مداوا نہ ڈھونڈ
درد اپنی جگہ کیا نہیں
آج صحرا کو کیا ہو گیا
کوئی پتا بھی کھڑکا نہیں
صبح تو ہو گئی ہے مگر
نور قائم ہے پھیلا نہیں
تم نہ آئے تو کل رات کو
چاند دھرتی پہ اترا نہیں
چشم بینا اگر ہو نصیب
قطرہ کیا ہے جو دریا نہیں
آدمی عقل کے زعم میں
اور الجھا ہے سلجھا نہیں
کھیل سمجھے ہو اے دل جسے
زندگی ہے تماشا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.