Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں تو اکثر دیکھتے ہیں آنا جانا موت کا

سحر علیگ

یوں تو اکثر دیکھتے ہیں آنا جانا موت کا

سحر علیگ

MORE BYسحر علیگ

    یوں تو اکثر دیکھتے ہیں آنا جانا موت کا

    رنگ لیکن آج دیکھا ہے نیا سا موت کا

    زندگی نے تو کبھی جینے کی مہلت دی نہیں

    اب ہے بس ہم بے سہاروں کو سہارا موت کا

    پہلے کر لیتے ہیں مل کر جو بھی جس سے بن پڑے

    بیٹھ کر پھر دیکھتے ہیں سب تماشا موت کا

    دکھ رہے ہیں سائے ہی سائے سے کیوں چاروں طرف

    وقت شاید آن پہنچا ہے ہمارا موت کا

    ساری جنگیں جیت کر ہم مل گئے ہیں آج پر

    خوف مجھ پر چھا رہا ہے بے تحاشا موت کا

    زندگی تو عارضی ہے زندگی سے کیا گلہ

    کھیل ہے جو ہے یہاں سارا کا سارا موت کا

    دل کی حالت کچھ بگڑتی جا رہی ہے دن بہ دن

    بن نہ جائے ایک دن یہ دل بہانا موت کا

    زندگی کے کتنے ہی مرقوم افسانے کیے

    لکھ نہیں پائی سحرؔ لیکن فسانہ موت کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے