یوں تو اکثر دل بھی دھڑکے چہرے پر
یوں تو اکثر دل بھی دھڑکے چہرے پر
جو کچھ ہیں آنکھیں ہیں میرے چہرے پر
پڑھنے والی آنکھ وظیفہ کرتی ہے
لکھ دیتا ہے پیار صحیفے چہرے پر
میرے چہرے پر لکھا ہے نام مرا
اور تری تصویر ہے تیرے چہرے پر
شام سے پہلے رات اترنے لگتی ہے
ہنس دیتے ہیں جب آئینے چہرے پر
پہلے میری آنکھوں کو زنجیر کیا
پھر کھولے ساتوں دروازے چہرے پر
تیرے غم نے ہر عالم پہچان لیا
میں نے کیا کیا چہرے اوڑھے چہرے پر
سال گزر جاتے ہیں عشق میں اور منیرؔ
تھم کر رہ جاتے ہیں لمحے چہرے پر
- کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 205)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.