یوں تو بہت حسیں ہے بہار چمن کی یاد
یوں تو بہت حسیں ہے بہار چمن کی یاد
دل پر مگر ہے نقش اسی انجمن کی یاد
ہم خود غم حیات سے سینہ فگار ہیں
اے دوستو دلاؤ نہ اس گل بدن کی یاد
اس انتہائے تلخیٔ دوراں کے باوجود
تازہ ہے آج بھی کسی شیریں دہن کی یاد
پھر جی میں ہے کہ کھائیے کوئی نیا فریب
پھر آ رہی ہے اک بت وعدہ شکن کی یاد
رنگین بادلوں کے یہ ٹکڑے یہ چاندنی
اکثر دلا گئے ہیں ترے بانکپن کی یاد
الجھن غم حیات کی کچھ اور بڑھ گئی
آئی ہے جب بھی زلف شکن در شکن کی یاد
ارشدؔ دیار غیر میں سب کچھ لٹا کے ہم
دل سے لگائے پھرتے ہیں اپنے وطن کی یاد
- کتاب : Nagma zaad (Pg. 97)
- Author : Arshad Siddiqui
- مطبع : Arshad Siddiqui (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.