یوں تو دنیا بھی مجھے راس کہاں آئی ہے
یوں تو دنیا بھی مجھے راس کہاں آئی ہے
بزم میں آتے ہی لگتا ہے کہ تنہائی ہے
سچ تو یہ ہے کہ مجھے راس نہیں آتا کچھ
میری عادت سے مری زندگی اکتائی ہے
ذہن میں نام نہیں چہرہ نہیں ہے کوئی
آج اک روح کو اک روح کی یاد آئی ہے
وہ ملاقات مری جان کچھ اک پل کی سہی
اس کی تصویر بڑے فریم میں بنوائی ہے
میں غزل کہتے ہوئے چاند تلک ہو آئی
آسماں میں بھی مری سب سے شناسائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.