یوں تو ہمارے شہر میں قانون بھی نہیں
یوں تو ہمارے شہر میں قانون بھی نہیں
قانون کا سرے سے مگر خون بھی نہیں
معیار شعر میرا نہ تم جانچ پاؤ گے
اقدار اگر نہیں ہے تو شب خون بھی نہیں
یوں تو کوئی شریف بلاتا نہیں مجھے
لیکن میں سارے شہر میں مطعون بھی نہیں
میں جس کا بوجھ سر پہ لیے پھر رہا ہوں آج
سنتا ہوں یہ کہ وہ مرا ممنون بھی نہیں
کیوں ہنس رہے ہیں آپ مرا گھر ہے لاپتہ
اس نقشے میں تو آپ کا رنگون بھی نہیں
جانے کہاں گیا ہے وہ میرا شریک غم
خط بھی نہیں ہے کوئی کوئی فون بھی نہیں
کیوں مجھ سے عسکری کی طرح ملتے ہو نظرؔ
میں تو تمہارا بھائی ہمایون بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.