Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں تو ہر جنگ میں ہم حد سے گزر جاتے ہیں

محمد افضل خان

یوں تو ہر جنگ میں ہم حد سے گزر جاتے ہیں

محمد افضل خان

MORE BYمحمد افضل خان

    یوں تو ہر جنگ میں ہم حد سے گزر جاتے ہیں

    لیکن اس عشق کے میدان میں ڈر جاتے ہیں

    ہم تو مدت سے سلامت ہیں اسی آتش میں

    لوگ نزدیک بھی آتے ہیں تو مر جاتے ہیں

    آپ جتنی بھی حفاظت سے انہیں رکھ لیجے

    دل کے آئینے بہت جلد بکھر جاتے ہیں

    بات چاہے وہ رقیبوں سے کریں لیکن ہم

    ان کا دیدار ہی کرنے کو ٹھہر جاتے ہیں

    جس کو تھوڑی بھی اداکاری نہیں آتی ہے

    سارے الزام اسی شخص کے سر جاتے ہیں

    حشر کے دن تو یہ آنکھوں کو لہو کر دیں گے

    زخم یہ ایسے نہیں ہیں کہ جو بھر جاتے ہیں

    یہ بہت ہے کہ تعلق یہ کئی سال رہا

    ورنہ کتنے تو بس اک پل میں مکر جاتے ہیں

    یاد صحرا کی ستاتی ہے بہت گلشن میں

    یعنی دیوانے یہ اب لوٹ کے گھر جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے