Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں تو حسین اکثر ہوتے ہیں شان والے

حفیظ جونپوری

یوں تو حسین اکثر ہوتے ہیں شان والے

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    یوں تو حسین اکثر ہوتے ہیں شان والے

    لیکن کچھ اور ہے تو او آن بان والے

    ناقوس دیر پھونکوں کعبے میں یا اذان دوں

    تجھ کو کہاں پکاروں او لا مکان والے

    منبر پہ بیٹھ کر تو اتنا بہک نہ واعظ

    کیسی یہ نیچی باتیں اونچی دکان والے

    یہ حسن یہ جوانی مہماں ہے چند روزہ

    اس پر نہ کر یہ غرہ او آن بان والے

    کعبے کو شیخ جائے بت خانے کو برہمن

    یوںہی ڈٹے رہیں گے اس آستان والے

    ابرو پہ ڈال کر بل ترچھی نظر نہ کر تو

    یہ تیر کج پڑے گا بانکی کمان والے

    غیروں پہ تو نظر ہے میری بھی کچھ خبر ہے

    میں بھی مٹا ہوا ہوں او آن بان والے

    تلوار کھینچ کر کیا بازو کو دیکھتا ہے

    دو ہاتھ بس لگا دے اب امتحان والے

    قائل ترا جہاں ہے ہاں فرق درمیاں ہے

    کچھ ہیں یقین والے کچھ ہیں گمان والے

    فرہاد قیس دونوں دے بیٹھے جان آخر

    مرتے ہیں بات ہی پر جتنے ہیں آن والے

    وہ کس لیے بلائیں جائیں حفیظؔ ہم کیوں

    وہ بھی ہیں شان والے ہم بھی ہیں آن والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے