یوں تو ہونے کو مجھ سے کیا نہ ہوا
یوں تو ہونے کو مجھ سے کیا نہ ہوا
ہاں کسی کا مگر برا نہ ہوا
نام تو ہو گیا جناب ان کا
کام میرا ہوا ہوا نہ ہوا
مجھ کو رونا ہے گر تو بس اس کا
میرا ہو کر بھی وہ مرا نہ ہوا
ترک الفت کو لوگ کہتے تھے
جیتے جی یہ مرا کیا نہ ہوا
زد میں اس کی ہوں یا الٰہی آج
تیر جس کا کبھی خطا نہ ہوا
عشق میں کاٹ لی گئی گردن
رنج اس کا مگر ذرا نہ ہوا
آج اس کا ہے آسرا عالمؔ
کل اگر اس کا آسرا نہ ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.