Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں تو اس جلوہ گہہ حسن میں کیا کیا دیکھا

احمد ندیم قاسمی

یوں تو اس جلوہ گہہ حسن میں کیا کیا دیکھا

احمد ندیم قاسمی

MORE BYاحمد ندیم قاسمی

    یوں تو اس جلوہ گہہ حسن میں کیا کیا دیکھا

    جب تجھے دیکھ چکے کوئی نہ تجھ سا دیکھا

    جب تری دھن میں کہیں لالۂ صحرا دیکھا

    ہم یہ سمجھے کہ ترا نقش کف پا دیکھا

    تارے ٹوٹے تو فضا میں تری آہٹ گونجی

    چاند نکلا تو ترا چہرۂ زیبا دیکھا

    شہر اغیار سہی اتنی خوشی کیا کم ہے

    ہم نے دیکھا تجھے اور انجمن آرا دیکھا

    ہم کو ٹھکرا کے کچھ ایسے ترے تیور بدلے

    جب سر بزم بھی دیکھا تجھے تنہا دیکھا

    ہم تو سمجھے تھے قیامت ہے فراق محبوب

    تجھ سے مل کر بھی مگر حشر ہی برپا دیکھا

    صبح جب دھوپ کے چشمے سے نہا کر نکلی

    ہم نے آئینہ بدل تیرا سراپا دیکھا

    بجلیاں اب تو ترے ابر کرم کی برسیں

    عمر بھر اپنے سلگتے کا تماشا دیکھا

    ہم جو بھٹکے بھی تو کس شان وفا سے بھٹکے

    ہم نے ہر لغزش پا میں ترا ایما دیکھا

    ہم بہ ایں تیرہ نصیبی نہ بنے تیرہ نظر

    ہم نے ہر رات کی چتون میں ستارا دیکھا

    تیری قدرت کی سیاست نہ سمجھ میں آئی

    حرم و دیر کو ہر دور میں یکجا دیکھا

    آنکھ کھولی تو جہاں کان جواہر تھا ندیمؔ

    ہاتھ پھیلائے تو ہر چیز کو عنقا دیکھا

    مأخذ :
    • کتاب : Intekhab-e-Kulliyat-e-ahmed Nadeem Qasmi (Pg. 96)
    • Author : Ahmed Nadeem Qasmi
    • مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd. (2004)
    • اشاعت : 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے