یوں تو کہنے کو ایک قطرہ ہوں
یوں تو کہنے کو ایک قطرہ ہوں
سچ تو یہ ہے کہ جزو دریا ہوں
اللہ اللہ یہ میری تشنہ لبی
میں سمندر بھی پی کے پیاسا ہوں
حسن ہی حسن ہے جدھر دیکھو
سرحد عشق لانگھ آیا ہوں
غم اگر ہے تو بس مجھے یہ ہے
رہ کے اپنوں میں بھی پرایا ہوں
ہم نشیں مجھ سے حال زار نہ پوچھ
بن کے ننگ وجود آیا ہوں
جس کو اپنا وطن نہ راس آیا
میں وہ سابرمتی کا بیٹا ہوں
ذرہ ذرہ میں تیرا جلوہ ہے
قطرہ قطرہ میں تجھ کو پایا ہوں
تیری ہی آرزو میں جیتا ہوں
تیری ہی جستجو میں مرتا ہوں
زندگی اپنی دھوپ چھانو سمیعؔ
گاہ ہنستا ہوں گاہ روتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.