Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں تو کہنے کو مرے خون کے پیاسے ہیں سبھی

کیفی سنبھلی

یوں تو کہنے کو مرے خون کے پیاسے ہیں سبھی

کیفی سنبھلی

MORE BYکیفی سنبھلی

    یوں تو کہنے کو مرے خون کے پیاسے ہیں سبھی

    سر قلم کون کرے گا کہ نہتے ہیں سبھی

    کل جو مسجد میں گئے ہم تو یہ محسوس ہوا

    ایک ہم ہی ہیں گنہ گار فرشتے ہیں سبھی

    اب یہ کیوں میری زباں کاٹ رہے ہو صاحب

    تم تو کہتے تھے کہ اس شہر میں گونگے ہیں سبھی

    قد بڑھا دے مرا یا شاخوں کو نیچا کر دے

    جس قدر پھل ہیں مرے ہاتھ سے اونچے ہیں سبھی

    خود کو اب بیچنے نکلو گے تو جاؤ گے کہاں

    جتنے بازار میں سکے ہیں وہ کھوٹے ہیں سبھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے