Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں تو لکھنے کے لئے کیا نہیں لکھا میں نے

رضی اختر شوق

یوں تو لکھنے کے لئے کیا نہیں لکھا میں نے

رضی اختر شوق

MORE BYرضی اختر شوق

    یوں تو لکھنے کے لئے کیا نہیں لکھا میں نے

    پھر بھی جتنا تجھے چاہا نہیں لکھا میں نے

    یہ تو اک لہر میں کچھ رنگ جھلک آئے ہیں

    ابھی مجھ میں ہے جو دریا نہیں لکھا میں نے

    میرے ہر لفظ کی وحشت میں ہے اک عمر کا عشق

    یہ کوئی کھیل تماشا نہیں لکھا میں نے

    لکھنے والا میں عجب ہوں کہ اگر کوئی خیال

    اپنی حیرت سے نہ نکلا نہیں لکھا میں نے

    میری نظروں سے جو اک بار نہ پہنچا تجھ تک

    پھر وہ مکتوب دوبارہ نہیں لکھا میں نے

    میری سچائی ہر اک لفظ سے لو دیتی ہے

    جیسے سب لکھتے ہیں ویسا نہیں لکھا میں نے

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 31.05.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے