یوں تو میں ہوں فلک اس جہاں کے لئے
یوں تو میں ہوں فلک اس جہاں کے لئے
پر زمیں ہوں اسی آسماں کے لئے
ذہن اس ذات سے بچ کے چلتا رہا
دل نے جس نام پر ڈھیروں ٹانکے لئے
سینہ جلتا رہا ایک سینے کو اور
کان کھنچنے لگے ایک ہاں کے لئے
آستانوں کی خاطر ہے میرا یہ سر
میرا سر تو نہیں آستاں کے لئے
تم بہاروں کی محفل میں ہو صدر اور
ہم خزاں ہم خزاں بس خزاں کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.