Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں تو مرا اس سے کوئی پردہ بھی نہیں ہے

تابش مہدی

یوں تو مرا اس سے کوئی پردہ بھی نہیں ہے

تابش مہدی

MORE BYتابش مہدی

    یوں تو مرا اس سے کوئی پردہ بھی نہیں ہے

    لیکن کبھی میں نے اسے دیکھا بھی نہیں ہے

    انسان ہے وہ کوئی فرشتہ بھی نہیں ہے

    اس سا کوئی دنیا میں نرالا بھی نہیں ہے

    دنیا میں کسی کو کبھی کمتر نہیں سمجھا

    میں کون ہوں کیا ہوں کبھی سوچا بھی نہیں ہے

    کیا جانیے کیوں لوگ گزر جاتے ہیں کٹ کر

    میرا تو کسی سے کوئی رشتہ بھی نہیں ہے

    دشمن سے فزوں تر ہے نگہبان کی قوت

    شاید مرے دشمن نے یہ سوچا بھی نہیں ہے

    کیوں میری صدا سن کے زمانہ ہے غضب میں

    ایسا کوئی اونچا مرا لہجہ بھی نہیں ہے

    کیوں میرے لیے دار سجایا گیا تابشؔ

    میں نے تو کسی کو کبھی ٹوکا بھی نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے