یوں تو مرا اس سے کوئی پردہ بھی نہیں ہے
یوں تو مرا اس سے کوئی پردہ بھی نہیں ہے
لیکن کبھی میں نے اسے دیکھا بھی نہیں ہے
انسان ہے وہ کوئی فرشتہ بھی نہیں ہے
اس سا کوئی دنیا میں نرالا بھی نہیں ہے
دنیا میں کسی کو کبھی کمتر نہیں سمجھا
میں کون ہوں کیا ہوں کبھی سوچا بھی نہیں ہے
کیا جانیے کیوں لوگ گزر جاتے ہیں کٹ کر
میرا تو کسی سے کوئی رشتہ بھی نہیں ہے
دشمن سے فزوں تر ہے نگہبان کی قوت
شاید مرے دشمن نے یہ سوچا بھی نہیں ہے
کیوں میری صدا سن کے زمانہ ہے غضب میں
ایسا کوئی اونچا مرا لہجہ بھی نہیں ہے
کیوں میرے لیے دار سجایا گیا تابشؔ
میں نے تو کسی کو کبھی ٹوکا بھی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.