یوں تو مشکل تھا ترے ساتھ گزارا کرنا
یوں تو مشکل تھا ترے ساتھ گزارا کرنا
پر مرے بس میں نہ تھا تجھ سے کنارا کرنا
جاں ہتھیلی پہ دھرے دوڑے چلے آئیں گے
بس ہمیں صبح وطن ایک اشارہ کرنا
ایک ہی شخص سے کئی بار محبت کی ہے
اس کو کہتے ہیں مری جان خسارہ کرنا
یاد اب تک مجھے آتا ہے شب تنہائی
وہ ترا مجھ کو سوئے دشت پکارا کرنا
اک نظر مجھ پہ بھی ہو ارض و سما کے مالک
تیری قدرت میں ہے پتھر کو ستارہ کرنا
چاند کس بات کی ہے تجھ میں اکڑ بول ذرا
شاہ طیبہ ذرا انگلی کا اشارہ کرنا
اس تعلق کو مرے پاؤں کی بیڑی نہ سمجھ
مجھ کو آتا ہے مرے دوست کنارا کرنا
میں کہ صحرا بھی ہوں دریا بھی ہوں جنگل بھی ہوں
مجھ کو جس نام سے مرضی ہے پکارا کرنا
میں مکمل تھا تو دھتکار دیا تھا تو نے
اب ادھورا ہوں ادھورے پہ گزارا کرنا
اپنے ہاتھوں پہ لیے بیٹھے ہو آنکھیں دائمؔ
کس نے بولا تھا سر طور نظارہ کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.