یوں تو وہ درد آشنا بھی ہیں
یوں تو وہ درد آشنا بھی ہیں
پاس رہتے ہوئے جدا بھی ہیں
جشن آزادگی بپا کیجے
کاسہ بردار رہنما بھی ہیں
ہے سفینہ اسیر موج بلا
یوں تو کہنے کو ناخدا بھی ہیں
یار بے مہر سے گلہ بھی ہے
اس سے مصروف التجا بھی ہیں
زندگی پر ہے اختیار ان کا
بندگان خدا خدا بھی ہیں
اس کے دکھ درد میں شریک رہے
دل زدہ دل کا آسرا بھی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.