یوں تو یوسف سے حسیں اور جواں تھے پہلے
یوں تو یوسف سے حسیں اور جواں تھے پہلے
آپ سے لوگ زمانے میں کہاں تھے پہلے
روز اول سے ہیں ہم سوختہ دل کشتۂ غم
آج جیسے ہیں یوں ہی شعلہ بجاں تھے پہلے
عشق نے کھول دیئے ہم پہ وہ اسرار حیات
جو زمانے کی نگاہوں سے نہاں تھے پہلے
آخر آنا ہی پڑا لوٹ کے تیری جانب
قافلے دل کے بہر سمت رواں تھے پہلے
ان بہاروں کو عجب رنگ میں پایا ہم نے
جن سے وابستہ حسیں وہم و گماں تھے پہلے
وہ سیہ بخت یہاں محو فغاں آج بھی ہیں
جو سیہ بخت یہاں محو فغاں تھے پہلے
مرحلے عشق کے آسان سمجھ بیٹھے تھے
منشاؔ ہم لوگ بھی کیا سادہ گماں تھے پہلے
- Nawa-e-Dil
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.