یوں اڑاتی ہے جو ہوا مجھ کو
یوں اڑاتی ہے جو ہوا مجھ کو
پہلے ہلکا بہت کیا مجھ کو
مدتوں سے یہاں مقفل ہوں
آ کبھی آ کے کھٹکھٹا مجھ کو
آخری وقت آ گیا ہے کیا
دے رہے ہیں سبھی دعا مجھ کو
تجھ تک آنے کبھی نہیں دے گا
میرے حصے کا دائرہ مجھ کو
روزمرہ کی اس کہانی میں
کوئی کردار تو بنا مجھ کو
عشق ادب ہے تو اپنے آپ آئے
گر سبق ہے تو پھر پڑھا مجھ کو
کر کے سودا جو پاؤں کا بیٹھا
دے گیا کوئی راستہ مجھ کو
وہ کوئی عام سا ہی جملہ تھا
تیرے منہ سے برا لگا مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.