یوں ہی بیٹھے رہو بس درد دل سے بے خبر ہو کر
یوں ہی بیٹھے رہو بس درد دل سے بے خبر ہو کر
بنو کیوں چارہ گر تم کیا کرو گے چارہ گر ہو کر
دکھا دے ایک دن اے حسن رنگیں جلوہ گر ہو کر
وہ نظارہ جو ان آنکھوں میں رہ جائے نظر ہو کر
دل سوز آشنا کے جلوے تھے جو منتشر ہو کر
فضائے دہر میں چمکا کئے برق و شرر ہو کر
وہی جلوے جو اک دن دامن دل سے گریزاں تھے
نظر میں رہ گئے گل ہائے دامان نظر ہو کر
فلک کی سمت کس حسرت سے تکتے ہیں معاذ اللہ
یہ نالے نارسا ہو کر یہ آہیں بے اثر ہو کر
یہ کس کے حسن کے رنگین جلوے چھائے جاتے ہیں
شفق کی سرخیاں بن کر تجلیٔ سحر ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.