یونہی بے بال و پر کھڑے ہوئے ہیں
یونہی بے بال و پر کھڑے ہوئے ہیں
ہم قفس توڑ کر کھڑے ہوئے ہیں
دشت گزرا ہے میرے کمرے سے
اور دیوار و در کھڑے ہوئے ہیں
خود ہی جانے لگے تھے اور خود ہی
راستہ روک کر کھڑے ہوئے ہیں
اور کتنی گھماؤ گے دنیا
ہم تو سر تھام کر کھڑے ہوئے ہیں
برگزیدہ بزرگ نیم کے پیڑ
تھک گئے ہیں مگر کھڑے ہوئے ہیں
مدتوں سے ہزار ہا عالم
ایک امید پر کھڑے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.