یوں ہی کبھی مچل گئے یوں ہی کبھی بہل گئے
یوں ہی کبھی مچل گئے یوں ہی کبھی بہل گئے
ہم کو کہاں قرار تھا تم سے ملے سنبھل گئے
دل کی کبھی سنی نہیں اور کبھی تو بے سبب
آنکھ ذرا سی نم ہوئی اس کی طرف نکل گئے
یوں ہی رہیں گے رات دن یوں ہی زمین و آسماں
تم جو کبھی بدل گئے ہم جو کبھی بدل گئے
کوئی دریچہ وا ہوا کوئی نہ آیا بام پر
آج یہ کس گلی سے ہم گاتے ہوئے غزل گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.