یوںہی ملتے رہیں ہم تم کوئی وعدہ نہ کریں
یوںہی ملتے رہیں ہم تم کوئی وعدہ نہ کریں
ہم کو جینا ہے تو خوابوں پہ بھروسا نہ کریں
میں بھی اس دور کا انساں ہوں فرشتہ تو نہیں
آپ اس طرح مری آنکھوں سے الجھا نہ کریں
پھر ادھر جائیں اسی شخص کو دیکھیں دکھ ہو
اس سے بہتر ہے کہ اس راہ سے گزرا نہ کریں
کون جانے کہ مجھے کب کہاں جانا ہوگا
گردشوں سے یہ بتا دو مرا پیچھا نہ کریں
کچھ خیالات لٹیرے بھی ہوا کرتے ہیں
دل کے دروازے کھلے چھوڑ کے سویا نہ کریں
اب یہ انداز بیاں کوئی نہ سمجھے گا بشیرؔ
غالبؔ و میرؔ کے انداز میں سوچا نہ کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.