یوںہی ملتے رہو محبت سے
یوںہی ملتے رہو محبت سے
کام ہو جائے گا سہولت سے
مجھ کو پر کاٹنے پڑے اپنے
پیڑ مرنے لگے تھے ہجرت سے
درد غم ہجر اور رسوائی
کام اتنے اور ایک اجرت سے
مدتوں بعد اس کے چہرے پر
اک تبسم ہے وہ بھی زحمت سے
آگے بڑھتا تو جھوٹ کہلاتا
سچ کو روکا گیا مہارت سے
بارہا گھر کی ہے تراش ہوئی
بد نما ہو گیا مرمت سے
آج ٹھکرا رہی ہو جس کو تم
کل خریدو گی اس کو دولت سے
زندگی ہو کہ ہو تمہارا لباس
ساری گرہیں کھلی ہیں محنت سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.