یوں ہی سے چند واہمے کچھ بدگمانیاں
یوں ہی سے چند واہمے کچھ بدگمانیاں
تخلیق ان ہی سے ہوئیں کتنی کہانیاں
کچھ کم نہیں ہے شوخ مرے درد کا بھی رنگ
اس کی حکایتوں میں گو راجے نہ رانیاں
تھوڑا جنون اک ذرا وحشت اور انحراف
ان کے بغیر چیز کیا ہوتیں جوانیاں
یوں ہی کبھی کبھار تو پریوں کی بات ہو
جادوگری نہیں سہی جادو بیانیاں
کنبہ بھرا بھرا تھا کوئی کل اسی جگہ
ملتی ہیں زیر خاک اب اس کی نشانیاں
سونوؔ انہیں منا کہ معطر ہو پھر سے رات
روٹھی پڑی ہیں مدتوں سے رات رانیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.