یوں ہی تو شاخ سے پتے گرا نہیں کرتے
یوں ہی تو شاخ سے پتے گرا نہیں کرتے
بچھڑ کے لوگ زیادہ جیا نہیں کرتے
جو آنے والے ہیں موسم انہیں شمار میں رکھ
جو دن گزر گئے ان کو گنا نہیں کرتے
نہ دیکھا جان کے اس نے کوئی سبب ہوگا
اسی خیال سے ہم دل برا نہیں کرتے
وہ مل گیا ہے تو کیا قصۂ فراق کہیں
خوشی کے لمحوں کو یوں بے مزا نہیں کرتے
نشاط قرب غم ہجر کے عوض مت مانگ
دعا کے نام پہ یوں بد دعا نہیں کرتے
منافقت پہ جنہیں اختیار حاصل ہے
وہ عرض کرتے ہیں تجھ سے گلہ نہیں کرتے
ہمارے قتل پہ محسنؔ یہ پیش و پس کیسی
ہم ایسے لوگ طلب خوں بہا نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.