یورش غم سے دل و جاں کو بچاؤں کیسے
یورش غم سے دل و جاں کو بچاؤں کیسے
سو رہی ہے مری تقدیر جگاؤں کیسے
عقل کچھ کہتی ہے اور دل کے تقاضے ہیں کچھ اور
آئینہ مجھ سے جو کہتا ہے بتاؤں کیسے
اشک تو پی لیے ناموس وفا کی خاطر
غم جو چہرے سے جھلکتا ہے چھپاؤں کیسے
دل ہی جب مجھ سے بغاوت پہ کمر بستہ ہو
اس کے ہاتھوں میں ہو آنچل تو چھڑاؤں کیسے
ہے ادھر اس کی محبت تو ادھر مجبوری
دل کے آنگن کی یہ دیوار گراؤں کیسے
بزم میں چھیڑتی رہتی ہیں کسی کی نظریں
دل مچل جائے جو ایسے میں مناؤں کیسے
قہقہوں نے ہی بھرم رکھا ہے اب تک میرا
ہو کے سنجیدہ وفاؔ اشک چھپاؤں کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.