Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوسف کی طرح رونق بازار میں ہی تھا

ولی الحق

یوسف کی طرح رونق بازار میں ہی تھا

ولی الحق

MORE BYولی الحق

    یوسف کی طرح رونق بازار میں ہی تھا

    پونجی تھا میں ہی اور خریدار میں ہی تھا

    وہ جس کے تیر سے مرا سینہ ہوا فگار

    گر تو یقیں کرے مرے غم خوار میں ہی تھا

    کل میکدے میں ٹھیک ہی دیکھا تھا آپ نے

    با صاحبان جبہ و دستار میں ہی تھا

    اس کا تو میرے واسطے آغوش وا رہا

    دنیائے آب و رنگ سے بیزار میں ہی تھا

    تا عمر اپنے آپ کو دیتا رہا فریب

    پوشیدہ اپنے آپ میں غدار میں ہی تھا

    دیکھا یہ آپ نے مرا انداز خود کشی

    خود اپنے دشمنوں کا طرف دار میں ہی تھا

    جس کی بنا تھی ریت پہ جس میں لگی تھی لاکھ

    اس قصر بے اساس کا معمار میں ہی تھا

    الزام اس کو دوں بھی تو کس منہ سے اے ولیؔ

    جب ہر سلوک بد کا سزاوار میں ہی تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے