Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زاد رہ بھی نہیں بے رخت سفر جاتے ہیں

ریاست علی تاج

زاد رہ بھی نہیں بے رخت سفر جاتے ہیں

ریاست علی تاج

زاد رہ بھی نہیں بے رخت سفر جاتے ہیں

سخت حیرت ہے کہ یہ لوگ کدھر جاتے ہیں

بے خودی میں ترے دیوانہ جدھر جاتے ہیں

منزلیں پوچھتی پھرتی ہیں کدھر جاتے ہیں

وقت پڑ جائے تو ہم سینہ سپر جاتے ہیں

نام ہی نام نہیں کام بھی کر جاتے ہیں

ہائے کس موڑ پہ حالات نے پہنچایا ہے

آپ ہم سایے سے ہم سائے سے ڈر جاتے ہیں

عہدے داروں میں بھی خوشبو ہے حسینوں کی سی

وعدہ کر لیتے ہیں اور صاف مکر جاتے ہیں

آپ جا سکتے نہیں چاند ستاروں سے پرے

ہم ورائے حد ادراک نظر جاتے ہیں

آپ کے طنز سر آنکھوں پہ مگر یاد رہے

یہ وہ نشتر ہیں کے سینے میں اتر جاتے ہیں

جب بھی ہوتا ہے کہیں تذکرۂ مہر و وفا

بھولے بسرے ہوئے کچھ نقش ابھر جاتے ہیں

علم کے ساتھ سلیقہ ہو تو پھر کیا کہنا

رنگ اسلوب سے افکار نکھر جاتے ہیں

آپ دیکھیں یہ مری نیند سے بوجھل آنکھیں

ہو چکی رات اجازت ہو تو گھر جاتے ہیں

زلف کھولو تو گھنی چھاؤں میں کچھ سستا لیں

دو گھڑی کے لیے سائے میں ٹھہر جاتے ہیں

زخم الفاظ کے ناسور ہوا کرتے ہیں

بات زخموں کہ نہیں زخم تو بھر جاتے ہیں

ہم تو وارفتۂ الفت میں ہمارا کیا ہے

آج یہ رات گئے آپ کدھر جاتے ہیں

کچھ نہ کچھ ہوتے ہیں ہر شہر میں فن کے پارکھ

قدر ہوتی ہے جہاں اہل ہنر جاتے ہیں

لاکھ سنجیدہ سہی تاجؔ حسینوں کی روش

دل اڑا لینے کے انداز کدھر جاتے ہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے