Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زاہد بھی میری طرح اسی پر فدا نہ ہو

راجہ نوشاد علی خان

زاہد بھی میری طرح اسی پر فدا نہ ہو

راجہ نوشاد علی خان

MORE BYراجہ نوشاد علی خان

    زاہد بھی میری طرح اسی پر فدا نہ ہو

    کعبہ کے پردے میں بت کافر چھپا نہ ہو

    تقدیر ہے خلاف تمہاری خطا نہیں

    بگڑو ہمیں سے اور کسی سے خفا نہ ہو

    آمین کہہ رہے ہیں بتان صنم کدہ

    مقبول بارگاہ خدا کیوں دعا نہ ہو

    بدلا اگر وفا کا جفا ہو جہان میں

    او نا شناس قدر وفا پھر وفا نہ ہو

    پائے صنم پہ سر ہے تمنا یہ دل میں ہے

    میرے سوا قبول کسی کی دعا نہ ہو

    الٹیں تو کس کے سامنے الٹیں نقاب رخ

    جب کوئی ان کا دیکھنے والا رہا نہ ہو

    قاتل یہ آرزو ترے بسمل کے دل میں ہے

    خنجر ہلال بن کے گلے سے جدا نہ ہو

    باقی رہے نہ حد کوئی تیرے غرور کی

    او بے وفا جو حسن ترا بے وفا نہ ہو

    سجدہ کریں ہم اس بت کافر کو دیر میں

    کچھ بے خودیٔ عشق میں خوف خدا نہ ہو

    اپنا خرام ناز عبث دیکھتے ہو تم

    دیکھو مرا نشان لحد مٹ گیا نہ ہو

    زاہد حرم سے لائے تجھے کون کھینچ کر

    گر بت کدہ میں جلوۂ شان خدا نہ ہو

    مرنے کے بعد ان کی حیا ہم سے کم ہوئی

    وہ کہہ رہے ہیں روٹھنے والے خفا نہ ہو

    رنجیدہ ہو کے در سے جو اٹھتا ہوں کہتے ہیں

    دنیا میں زندگی سے کوئی یوں خفا نہ ہو

    آتے ہو تم جو روز عیادت کے واسطے

    مقصود اس سے یہ ہے کہ مجھ کو شفا نہ ہو

    ساقیٔ پاک دل ہمیں آتا نہیں مزہ

    جب تک شریک دور کوئی پارسا نہ ہو

    وہ حکم دے چکے ہیں کہ اب ان کی بزم میں

    دنیا کی گفتگو ہو مرا تذکرہ نہ ہو

    قدموں پہ سر جھکائے بڑی دیر ہو گئی

    باہیں گلے میں ڈال بھی دو اب خفا نہ ہو

    ساقی پلا خدا کے لئے آج رات بھر

    اس کی تو کچھ خبر نہیں کل کیا ہو کیا نہ ہو

    نوشادؔ وہ جو ناز سے آئیں تو دیکھنا

    جس کا قضا ہے نام وہ ان کی ادا نہ ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے