زاہد در مسجد پہ خرابات کی تو نے
زاہد در مسجد پہ خرابات کی تو نے
جی بھی یوں ہی چاہے تھا کرامات کی تو نے
جانے دے بس اب یار کہ یہ بھی نہیں کچھ کم
اعمال کی دل کے جو مکافات کی تو نے
ایدھر تو میں نالاں ہوں ادھر غیر نہ جانے
اب کس سے مری جان ملاقات کی تو نے
اللہ ری محبت تری تعلیم کہ جو بات
دشوار تھی مجھ پر سو مساوات کی تو نے
قائمؔ رہ پر خوف ہے اور دور ہے منزل
کب پہنچے گا ظالم جو یہیں رات کی تو نے
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.