Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زاہد کو اپنے زہد پہ کس درجہ ناز ہے

نادر کاکوری

زاہد کو اپنے زہد پہ کس درجہ ناز ہے

نادر کاکوری

MORE BYنادر کاکوری

    زاہد کو اپنے زہد پہ کس درجہ ناز ہے

    اس نے سنا نہیں کہ خدا بے نیاز ہے

    تم شمع رو ہو میں تو مجسم ہوں ایک شمع

    رگ رگ میں میری حالت سوز و گداز ہے

    اے چارہ ساز پہلے نکال اس کو کھینچ کر

    اک تیر سینہ میں نفس جاں گداز ہے

    خدمت کو میری آج بھی حاضر ہے آسماں

    وہ اس کو کیا کرے کہ مجھے احتراز ہے

    زاہد مئے طہور بھی آخر شراب ہے

    مجھ کو تو منع کرتا ہے تو کب مجاز ہے

    پہلے گناہ گار ہی پہنچے بہشت میں

    وہ تو بڑا کریم بڑا بے نیاز ہے

    للہ اے ہجوم تمنا ذرا ٹھہر

    یہ وقت رخصت نفس جاں گداز ہے

    روز قیامت آج تو واعظ دھرا نہیں

    اک عمر چاہئے اسے مدت دراز ہے

    غربت میں مجھ سے پوچھتی ہے میری بیکسی

    یاں اے غریب کون ترا چارہ ساز ہے

    اے ہم رہاں بڑھائے ہوئے اب قدم چلو

    دن مختصر ہے اور مسافت دراز ہے

    سوتا بنا ہے ناز سے کوئی شب وصال

    ہاں واقعی یہ خواب ہے یہ خواب ناز ہے

    اے دل نہ کر ہر ایک سے تو شکوۂ رقیب

    کمبخت اس میں تیرا ہی افشائے راز ہے

    آخر مسیح نے بھی لیا اپنا ہاتھ کھینچ

    پروردگار تو ہی بس اب چارہ ساز ہے

    تم اور تم سے میل کرے کوئی پاکباز

    اچھی کہی کہ غیر بڑا پاکباز ہے

    طرز ستم کچھ اور اب ایجاد کیجیے

    ترچھی نظر تو ایک پسندیدہ ناز ہے

    نادرؔ نکل گیا ہے اگر کوئی شعر گرم

    سینہ کا سوز ہے مرے دل کا گداز ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے