ظاہر سے بھی بد تر ہے جو حالت ہے دروں کی
ظاہر سے بھی بد تر ہے جو حالت ہے دروں کی
پھر بھی نہیں کرتا ہوں شکایت میں جنوں کی
اک وصل پہ موقوف ہے اب ہجر سنبھلنا
اس گرتی ہوئی چھت کو ضرورت ہے ستوں کی
دل اس کو بھی اقرار سمجھنے پہ تلا ہے
سو بار جو پوچھا تو فقط ہلکی سی ہوں کی
اب جاؤ نا تم توڑ کے لے آؤ ستارے
جب کر نہیں سکتے تھے تو پھر بات ہی کیوں کی
کچھ خاص رہا ہے مرا گردش سے تعلق
رہنے نہیں دیتا ہے جو بانہوں میں سکوں کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.