ذائقے پیدا طبیعت میں لچک کرتے ہیں
ذائقے پیدا طبیعت میں لچک کرتے ہیں
آ تجھے واقف قند اور نمک کرتے ہیں
آؤ چلتے ہیں جہاں سازش احباب نہ ہو
دشمنی کا یہ سفر دوستی تک کرتے ہیں
وہ جو انسان کے ہی بس میں ہے اس پر انساں
جانے کس منہ سے شکایات فلک کرتے ہیں
کھلنے ہی والا ہے بس اندھی عقیدت کا بھرم
ہم سے کچھ لوگ بہت چھان پھٹک کرتے ہیں
شرک تو خواب میں بھی ہم سے نہیں ہو سکتا
ہم تو یارب تری قدرت پہ بھی شک کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.