ظالم یہ خموشی بے جا ہے اقرار نہیں انکار تو ہو
ظالم یہ خموشی بے جا ہے اقرار نہیں انکار تو ہو
اک آہ تو نکلے توڑ کے دل نغمے نہ سہی جھنکار تو ہو
ہر سانس میں صدہا نغمے ہیں ہر ذرے میں لاکھوں جلوے ہیں
جاں محو رموز ساز تو ہو دل جلوہ گہہ انوار تو ہو
شاخوں کی لچک ہر فصل میں ہے ساقی کی جھلک ہر رنگ میں ہے
ساغر کی کھنک ہر ظرف میں ہے مخمور تو ہو سرشار تو ہو
کیونکر نہ شب مہ روشن ہو کیوں صبح نہ دامن چاک کرے
کچھ وصف رموز حسن تو ہو کچھ شرح جمال یار تو ہو
سینے میں خطائیں مضطر ہیں انعام کا وہ اقرار کریں
منصور ہزاروں اب بھی ہیں اے جوشؔ صلے میں دار تو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.